Friday 8 May 2015

خود کومطالعے کا عادی بنائیے


 خود کومطالعے کا عادی بنائیے
چند تجاویز ۔ ۔ ۔

فرحان فانی 

مطالعہ انسان کی فکری نشوونما کے لئے مستقل غذا کی حیثیت رکھتا ہے۔فوٹو: فائل
ہمارے ہاں بیشتر لوگ کتاب کی اہمیت اور افادیت تسلیم تو کرتے ہیں، لیکن اس کے باوجود خود کو کتاب پڑھنے پر آمادہ کرنا ان کے لیے مشکل ہوتا ہے۔
موبائل فونز اور سماجی رابطے کی ویب سائٹس نے بھی ہمارے معاشرے میں مطالعے کی روایت پر کاری ضرب لگائی ہے۔ کچھ لوگ یہ شکایت کرتے ہوئے بھی نظر آتے ہیں کہ کتاب پڑھنا انہیں بوریت میں مبتلا کر دیتا ہے۔ ظاہر ہے یہ کوئی صحت مند رجحان نہیں۔ لوگوں میں مطالعے کا فقدان ایک عام مسئلہ بنتا جا رہا ہے۔اس کااندازہ ہمیں روزمرہ زندگی میں لوگوں کی گفتگو کے موضوعات اور ان کی آراء کی سطحیت دیکھ کر ہوتا ہے۔ مطالعہ انسان کی فکری نشوونما کے لئے مستقل غذا کی حیثیت رکھتا ہے۔
یہ ہماری شخصیت میں نکھارکے ساتھ ساتھ ہمارے سماجی تعلقات میں بھی خوشگوار تبدیلیوں کا باعث بنتا ہے۔ آج جب کتاب کلچر کے فروغ کی بات کی جاتی ہے تو اکثر یہ پوچھا جاتا ہے کہ مطالعے کی عادت کیسے ڈالی جائے؟ سب سے پہلے ہمیں یہ بات ذہن میں رکھنی چاہیے کہ مطالعہ ایک دلچسپ سرگرمی ہے، جو آپ سے بہت کم لے کر بدلے میںآپ کو بہت کچھ دیتی ہے۔ مطالعے کی عادت کو بہتر بنانے کے لئے یہ تراکیب بروئے کار لائی جا سکتی ہیں۔
وقت مقرر کیجئے:مطالعے کی عادت ڈالنے کے لئے روز مختلف اوقات میں مختصر وقت کے لئے مثلاً دس منٹ کے لئے مطالعہ ضرور کریں۔ یہ وقت ناشتے، دوپہر کے کھانے کے بعد یا پھر رات کو سونے سے پہلے کا ہو سکتا ہے۔ اس طرح اگر آپ دن میں فارغ ملنے والے چھوٹے چھوٹے چھوٹے وقفو ں کو استعمال میں لائیں گے تو یہ ایک اچھی شروعات ہو سکتی ہے۔ شروع میں زیادہ دورانیہ اکتاہٹ کا سبب بن سکتا ہے ۔
ہمیشہ کتاب ساتھ رکھیے: گھر سے نکلتے ہو ئے کتاب ساتھ رکھنا کبھی نہ بھولیے۔آپ کی گاڑی، دفتر،کام کی جگہ غرض کتاب ہر جگہ آپ کے ساتھ ہونی چاہیے۔ بہت مرتبہ آپ کو کسی سے ملاقات کیلئے یا کسی اور کام کے لئے انتظار کرنا پڑتا ہے۔ آپ یہ وقت کتاب کے ساتھ گزار کر اپنے فارغ وقت کو مفید بنا سکتے ہیں۔ مطالعے کے شوقین لوگ اکثر ریلوے اسٹیشن، ایئر پورٹ وغیر ہ کی انتظار گاہوں میں کتابوں میں غرق نظر آتے ہیں۔
فہرست بنائیے: اچھی کتابو ں کی فہرست مرتب کیجیے۔ مطالعے کے شوقین لوگوں سے اچھی کتابوں کے بارے میں پوچھیے۔ اپنی ذاتی ڈائری میں اہم اور قابل مطالعہ کتابوں کے نام درج کریں اور وقتاً فوقتاً اس فہرست میں اضافہ بھی کریں۔ پھر ان کتابوں کا باری باری مطالعہ کریں۔کتاب مکمل ہونے کے بعد اسے نشان زد کریں۔ خیال رہے کہ مطالعے کے دوران اہم جگہوں کے نوٹس لینا بہت مفید رہتا ہے۔ یہ بعد میں حوالے تلاش کرنے میں آپ کی مددکر سکتا ہے۔
پرسکون جگہ تلاش کیجیے: مطالعے کی عادت پختہ کرنے کے لئے ضروری ہے کی کسی ایسی پر سکون جگہ بیٹھا جائے جہاں موسیقی یا دیگر آوازیں آپ کے ارتکاز کو متاثر نہ کر سکیں۔اس کے علاوہ بیٹھ کر پڑھنازیادہ بہتر ہے۔گھر میں کوئی ایک کمرہ یا پھر لائبریری کا ماحول اس حوالے سے بہترین ہو سکتا ہے۔
انٹر نیٹ اور ٹی وی کا محدود استعمال: اس مشورے پر عمل آ ج کل یقیناً آسان نہیں لیکن اگر آپ مفید مطالعہ کرنا چاہتے ہیں تو مطالعے کے مقررہ اوقات میں ٹی وی یا دیگر سماجی رابطوں کی ویب سائٹس سے گریز کرنا ہو گا۔ یہ چیزیں بار بار آپ کی توجہ کو متاثر کر کے مطالعے کا تسلسل توڑ دیتی ہیں۔
اپنے بچوں کی کتابیں بھی پڑھیے: اگر آپ صاحب اولادہیں تو بچوں کے لئے اچھی کتابیں لائیے۔انھیں مطالعے کی عادت ڈالئے اور ساتھ ہی ساتھ خود بھی ان کتابوں کو پڑھئے۔اس طرح ایک طرف تو بچوں میں مطالعے کا ذوق پروان چڑھے گا جبکہ دوسری جانب آپ کی مطالعے کی عادت بھی مزید بہتر ہو گی۔ بچوں کے لئے لکھی گئی مشہور اور اچھی کتابوں کا انتخاب کیجیے۔ ان کے مطالعے کے لیے اخلاقی اور سبق آموز کہانیاں کی فہرست ضرور بنائیے۔
بُک شاپس کا رخ کریں:کبھی آپ کوفرصت کے لمحات میسر ہوں تو کتب خانوں پر ضرور وقت گزاریے۔ وہاں آپ کی ملاقات مطالعے شوقین لوگوں سے بھی ہو سکتی ہے جو آپ کو اچھا مشورہ دیں گے۔اس کے علاوہ کتابیں الٹتے پلٹتے ہوئے شاید آپ کے ذوق کی دو چار کتابیں سامنے آ ہی جائیں۔
لائبریری ضرور جائیں: ہمارے ہاں لائبریریاں اب سنسان پڑی رہتی ہیں۔ مطالعے کی عادت پر کام کرنے والے لوگوں کے لئے بہتر ہے کہ ہفتے میں ایک دن لائبریری کے لئے مقرر کریں۔ نئی پرانی کتابوں سے خود کو متعارف کرائیں۔ شروع میںوہاں جم کر بیٹھنا مشکل ہو گا مگر آہستہ آہستہ آپ کو لائبریری میں وقت گزارنے میں لطف آنے لگے گا۔
خوش دلی سے پڑھئے: مطالعہ خوش دلی سے کیجیے۔ اچھے ستھرے ماحول کے ساتھ کچھ چائے، کافی یا پھر اپنے ذوق کی کوئی چیز بھی ساتھ رکھئے۔ صبح اور شام کے اوقات مطالعے کا بہت لطف دیتے ہیں۔اگر قدرتی ماحول مثلاً باغیچہ وغیرہ میسر ہو تو مطالعے کا عمل مزید دلچسپ ہو جاتا ہے۔
اپنابلاگ بنائیے: آج کل انٹر نیٹ نے مفت بلاگ بنانے کی سہولت دے رکھی ہے۔آپ اپنا بلاگ بنائیے اور کتاب پڑھنے کے بعد اُس کے دلچسپ پہلووں کو اپنے بلاگ کی زینت بنائیے۔ دوستوں سے بھی اپنا بلاگ شیئر کیجیے۔کتاب کے متعلق پوچھے گئے سوالات اور دوسرے لوگوں کی اس کتاب کی بابت رائے غور سے سنیے۔آپ کے ارد گرد موجود لوگ اس قسم کی مزید کتابوں سے آپ کومتعارف کروائیں گے۔ یہ عمل آپ کی لکھنے کی صلاحیت میں بھی بہتری لا سکتا ہے۔کتاب سے متعلق اپنی رائے فیس بک وغیرہ پر بھی دوستوں سے شیئر کیجیے۔
مقصد بڑا رکھئے: مطالعے کی عادت ڈالنے کے لئے آپ کو عزم کرنا ہو گا۔ مثلا ً اس سال میں پچاس کتابیں پڑھوں گا۔ ہر ماہ چار سے پانچ کتابیں مکمل کروں گا۔ پھر پوری دلچسپی اور لگن سے اپنے عزم کو پایہ تکمیل تک پہنچا ئیے۔ خیال رہے کہ اس مقصد کے لئے اپنی روز مرہ اہم سرگرمیوں کو متاثر کئے بغیر وقت نکالا جا سکتا ہے۔ بس ذرا سی توجہ کی ضرورت ہے۔
کوئی موضوع لیجیے: آپ کے سامنے ادب، مذہب ، سائنس، سماجیات سے متعلق بے شمار موضوعات بکھرے پڑے ہیں۔ اپنی پسند کا موضوع منتخب کیجیے اور اس حوالے سے مطالعے کے شوقین افراد سے مشورہ کریں۔ اہم کتابوں کے نام نوٹ کر کے ان کی جستجو شروع کر دیجیے۔ مثلاًاگر آپ کی دلچسپی افسانوں میں ہے تو اب تک لکھے گئے اہم افسانوں کی فہرست بنا کر یکے بعد دیگرے ان کا مطالعہ کریں۔ چند ہی مہینوں میں آپ افسانوں پر مدلل اور مضبوط گفتگو کے قابل ہو جانے کے علاوہ خود میں ایک عجیب قسم کی خود اعتمادی محسوس کریں گے ۔
تجزیہ کیجیے: ہر کتاب کے مطالعے کی تکمیل پر اپنی معلومات کا تجزیہ کیجیے۔ یہ دیکھئے کہ اس کتاب نے کس انداز میں آپ کو متاثر کیا۔آپ کی معلومات میں کیا اضافہ کیا۔ یہ عمل آپ کو مزید پڑھنے اور آگے بڑھنے کا حوصلہ اور ہمت دے گا۔ یہ چند بنیادی نکتے ہیں جنہیں کام میں لا کر آپ زندگی بھر کے لئے ایک ایسی مسرت بخش دنیا سے روشناس ہوں گے جو آپ کو سکون، اعتماد اور بصیرت سے ہمکنار کرے گی۔

No comments:

Post a Comment