Monday 4 May 2015

پہلی بات


                                                                                         
                                                              

                                                                پہلی بات

یہ بھی ہو گیا آخر

  لکھنے لکھانے سے پرانا رشتہ ہے لیکن بلاگ کے لئے  یہ میری پہلی تحریر ہے ۔ سچ کہوں تو اس وقت لکھت میں کچھ فنکاری دکھانے پر جی آمادہ نہیں ۔ میں ایک عرصے سے فیس بک اور ٹویٹر پر موجود ہوں ۔ مختلف موضوعات پر اظہاریے بھی وہیں پوسٹ کرتا ہوں ۔ دوست احباب کی آراء پر بات بھی وہیں پرہوتی ہے ۔کچھ ستھرے قلم والے لکھاریوں کی تحریریں بھی وہیں پڑھتا ہوں۔

 ہوا یوں کہ میں کچھ عرصہ قبل اسلام آباد میں مقیم دوستوں کی سی محبت کرنے والے صاحب اسلوب منفرد قلم کاررعایت اللہ فاروقی صاحب سے ملا ۔ یوں تو ہمارا فون پر پانچ سات برس پرانا تعلق تھا مگر بالمشافہہ یہ پہلی ملاقات تھی ۔ ہماری وہ ملاقات شب کے تینوں پہروں کو محیط رہی ۔ سیاست،سماج ،مذہب، صحافت،شخصیات غرض کیا کچھ زیر بحث نہیں آیا اس نشست میں ۔

 صبح  میں نےاجازت چاہی اور چھوٹے بھائی کے فلیٹ پر پہنچا ۔ لیپ ٹاپ آن کیا اور لکھنا شروع کر دیا ۔ یہ رعایت اللہ فاروقی کا مختصر سا خاکہ تھا ۔ اس پر لگ بھگ میرے چالیس منٹ خرچ ہوئے اور پھر اسے فیس بک پر پوسٹ کر دیا ۔ دلچسپ بات یہ کہ میں نے کہیں بھی رعایت اللہ فاروقی کا نام نہیں لکھا ،صرف واحد غائب کا صیغہ استعمال کیا ۔ احباب میں سے کئی نے تبصروں میں اندازے لگائے اور بہت سوں کے تکے تیر بھی ہوئے ۔ 

اتفاق سے وہ تحریر کسی طرح معروف کالم نگار جناب عامر خاکوانی کی نظر سے گزری ۔انہوں نے کافی حوصلہ افزاتبصرہ کیا اور مشورہ دیا کہ مجھے بلاگ بنا کر وہاں اپنی تحریریں شائع کرنی چاہییں ۔ انہوں نے تحریر کے فنی پہلوووں پر بھی ہلکی سی بات کی ،جو مجھے اچھی لگی ۔ 

 یہ وہ لمحہ تھا جب میں نے بلاگ بنانے کا ارادہ کیا مگر سستی کی وجہ سے ارادہ دیر تک تشنہء تکمیل ہی رہا ۔آج فرصت کے لمحات میسر آئے تو یہ معرکہ بھی سر کر لیا ۔

امید ہے کہ میرا یہ تجربہ دلچسپ ہو گا۔

کوشش ہو گی کہ بلاگ میں اپنی نثری وشعری کاوشوں اور خیالات کو شائع کروں ۔اس کے علاوہ اگر کوئی تحریر اچھی لگی تو اسے بھی حوالے کے ساتھ بلاگ کا حصہ بناوں گا ۔امید ہے آپ میری تحریروں پر اپنی قیمتی آراء سے نوازیں گے۔

آداب

فرحان فانی،لاہور

No comments:

Post a Comment