Wednesday 6 May 2015

نان سیریس لوگ یہ

 نان سیریس لوگ  




یار !یہ جو’’ نان سیریس‘‘ قسم کے لوگ ہوتے ہیں۔یہ عجیب ہوتے ہیں ۔یہ اکثر ہنستے اور ہنساتے نظر آتے ہیں ۔بہت مرتبہ ان کی زندگی پر رشک آنے لگتا ہے۔یوں لگتا ہے انہوں نے دکھ غم قسم کی چیز کبھی دیکھی ہی نہیں۔لیکن ایسا ہے نہیں...یہ سطحی دکھائی دینے والے لوگ ہوتے بڑے گہرے ہیں۔آپ کبھی کسی ’’نان سیریس‘‘ شخص کو اعتماد میں لیجیے۔اُسے کسی پُرسکون جگہ بٹھا کر کریدیے ۔اوّل تو وہ آپ کے سوالوں اور اس کی ذات میں آپ کی دلچسپیوں کو اپنی مسکراہٹوں میں اُڑائے گا۔وہ اپنی عادت کے مطابق آپ کو لطیفوں ،قصّوں میں اُلجھا کر دامن چھڑانے اور رسی تُڑانے کی کوشش کرے گا۔ وہ یہ باور کرانے پر اصرار کرے گا کہ اس نے آپ کی بات کا نوٹس ہی نہیں لیا ۔ تجاہلِ عارفانہ کا سہارا لے گا۔آپ ڈٹے رہیے ۔کچھ دیر بعد وہ آپ کے سامنے ہتھیار ڈال دے گا ...وہ آپ کو ان گنت قہقہوں اور بے شمار مسکراہٹوں کے نیچے دبے وہ دُکھ نکال نکال کر دکھائے گا ۔ ۔ ۔وہ ہرزخم کی الگ داستان سنائے گا ۔وہ آپ کو زندگی کے بے شمار سبق سمجھائے گا ۔تھوڑی دیر کے لیے آپ حیران ضرور ہوں گے ۔ مگر جان جائیں گے کہ زندگی کسی ایک صدمے،کسی ایک دکھ،کسی ایک محرومی کے بوجھ تلے عمر گزار دینے کا نام نہیں ۔تکلیف دہ واقعات کا سامنا کون نہیں کرتا۔انسان کو اندر سے توڑ کر رکھ دینے والے سانحات کس کے ساتھ پیش نہیں آتے۔لیکن زندگی اپنے چہرے کو ہر وقت دکھوں ،محرومیوں ،غموں کی آرٹ گیلری بنائے رکھنے کا نام نہیں۔زندگی اپنے کو کسی ایک صدمے کی بھٹی میں جھونک دینے کا نام نہیں۔زندگی روتے رہنے کا نام نہیں ۔ یہ’’ نان سیریس‘‘ کہلائے جانے والے لوگ زندگی کے سب سے بڑے استاد ہیں ۔یہ گِر کر دوبارہ ایک نئے ولولے سے اُٹھنا سکھاتے ہیں۔ یہ ٹوٹ کر بکھر جانے واالے دل کی کرچیاں اکٹھی کر پھر سے جوڑننا سکھاتے ہیں۔یہ سکھاتے ہیں کی غم سے مر جانے والا دل دوبارہ کیونکر جِلایا جا سکتا ہے۔یہ بلا کے خوددار ہوتے ہیں۔ اپنے غم کو کسی کے حرفِ تسلّی کے عوض ہر گز نہیں بیچتے۔یہ ہنستے ہیں اور ٹوٹ کر ہنستے ہیں ۔ بے پناہ ہنستے ہیں۔ان کے قہقہے ان کے ناتوان ہو جانے والے جذبوں کو ایک نئیتوانائی بحشتے ہیں۔یہی وجہ ہے یہ’’ نان سیریس‘‘ لوگ زندگی گھسیٹتے نہیں گزارتے ہیں ۔ہاں گزارتے ہیں ۔یہ کسی ایک حادثے کوکبھی اتنا سرکش نہیں ہوتے دیتے کہ وہ انہیں گزار دے ۔یہ ’’نان سیریس‘‘ لوگ واقعی عجیب ہیں۔ہیں نا...؟

No comments:

Post a Comment